نفسیات کا مضمون
میں مقامی کالج سے بی ایس سی کررہی ہوں اور اپنی پسند پر نفسیات کا مضمون لیا ہے مگر اب پریشان ہوں یہ سوچ کر کہ نفسیات پڑھنے والے اور وہ جو نفسیات پڑھ چکے ہیں خود نفسیاتی مسائل میں گھرے رہتے ہیں اور نفسیات کا مضمون پڑھنے والے کی ذہنی حالت پر اثر انداز ہوتا ہے کیا مجھ پر بھی اس مضمون کے پڑھنے کے اثرات ہونگے۔ (زینت‘ لاہور)
مشورہ: آج کل تو اکثر لوگوں لوگوں کو نفسیاتی مسائل کا سامنا ہے اور نفسیااتی ذہنی امراض بھی بڑھ رہے ہیں۔ اب وہ لوگ جو نفسیات کے مضمون سے واقف ہیں یا وہ جو نفسیاتی مریضوں کا علاج کررہے ہیں عام لوگوں سے اس اعتبار سے بہتر ہیں کہ اپنے اور اپنے اہل خانہ کے علاوہ دوست واحباب کے بارے میں جلد جان جاتے ہیں کہ انہیں نفسیاتی مرض کا آغاز ہورہا ہے۔ بنسبت ان لوگوں کے جو ان امراض سے ناواقف ہیں اور ان کے گھر یا خاندان کا کوئی فرد نفسیاتی مریض ہوتا ہے تو وہ درگاہوں‘ مزاروں‘ عاملوں کے چکر میں جنگلوں‘ ویرانوں میں پریشان پھرتے ہیں۔ آپ یہ مضمون ضرور پڑھیں اس کے آپ کے ذہن اور شخصیت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
اذیت پسندی
مجھے بہت جلد غصہ آجاتا ہے۔ اگر گھر میں کسی سے لڑائی ہوجائے تو اپنے سر پر چوٹ مارتا ہوں۔ سر دیواروں سے ٹکراتا ہوں۔ صرف اپنے سر پر تشدد کرتا ہوں جس کی وجہ سے اب ہر وقت سر میں درد رہنے لگا ہے۔ میری اس عادت کی وجہ سے گھر والے بھی بہت پریشان رہتے ہیں۔ (علی اکبر‘ قصور)
غصہ ایک فطری جذبہ ہے۔ غصے کی بات پر غصہ آنا بھی چاہیے لیکن غصے میں بے قابو ہوکر خود کو تکلیف پہنچانے والے اذیت پسند لوگوں کی ذہنی صحت ٹھیک نہیں ہوتی۔ ایک نارمل اور صحت مند انسان کو اپنے غصہ پر قابو ہوتا ہے۔ غصے کی حالت میں وہ ایسی حرکتیں نہیں کرتا جو اپنے یا دوسروں کیلئے تکلیف دہ ہوں۔ یہ اچھی بات ہے کہ آپ کو اپنے بڑھے ہوئے غصے کا احساس ہوگیا ہے اب اس پر قابو پانے کی شعوری کوشش بھی ممکن ہے۔ جب آپ پرسکون ہوں تو غور کریں کہ معمولی سی بات پر اتنا غصہ کرکے ٹھیک نہیں کیا۔ آئندہ کوئی بات ہوگی تو درگزر سے کام لیں گے۔ خود کو مصروف رکھیں گے پھر بھی کسی پر غصہ آنے لگے تو کوئی بھی حرکت کرنے سے قبل پانی پئیں۔ منہ ہاتھ دھولیں‘ کھڑے ہیں تو بیٹھ جائیں۔ گہرے گہرے سانس لیں۔ کچھ وقت گزرنے دیں۔ آپ محسوس کریں گے کہ غصہ کے جذبات کی شدت کم ہوئی ہے۔
اعتماد میں کمی
مجھے سکول چھوڑے چار سال ہوگئے ہیں میرے اندر اعتماد بالکل ختم ہوگیا۔ نہ کسی سے بات کرتا ہوں اور نہ کسی کا سامنا کرپاتا ہوں۔ کہیں جا بھی نہیں پاتا۔ اذیت سی رہتی ہے۔ زندگی گزارنی مشکل لگتی ہے۔ اس وقت عمر 19 سال ہے۔ پرائیویٹ امتحان کی تیاری کررہا ہوں۔ اپنی غلطیوں کا احساس ہوتا ہے۔ (ف۔ ک ملتان)
مشورہ: سکول چھوڑنے والے لڑکے لڑکیوں کو بروقت درست رہنمائی مل جائے تو وہ بہت سی پریشانیوں اور مسائل سے محفوظ رہ سکتے ہیں جب دماغ پر جذبات کا غلبہ ہو نئی آزمائشیں اور مسائل سامنے ہوں تو کچھ غلط بھی ہوسکتا ہے۔ غلطیوں کا احساس ہوجائے تو اصلاح کی طرف بڑھنے والے قدم تیز ہوجاتے ہیں آپ امتحان کی اچھی تیاری کریں۔ والدین کے فرمانبردار رہیں آپ کو گھر میں اہمیت حاصل ہوگی تو شخصیت میں اعتماد بڑھے گا جو گھر سے باہر بھی برقرار رہ سکتاہے کیونکہ امتحان میں کامیابی شخصیت کو مزید استحکام بخشے گی۔
بچپن یاد آتا ہے
مجھے بچپن کی باتیں بہت یاد آتی ہیں۔ وہ وقت جب میں غیرشادی شدہ تھی‘ اچھا تھا۔ وہ زندگی اچھی تھی۔ رات کو دیر تک جاگتی ہوں‘ پرانی باتوں پر سوچتی ہوں پھر دماغ پر بوجھ بڑھ جاتا ہے‘ مایوسی بڑھتی ہے تھکن بڑھتی ہے۔ (شاہدہ‘ شیخوپورہ)
مشورہ: اگر پرانی باتیں یاد کرنی ہیں تو وہ یاد کریں جن سے خوشی حاصل ہو‘ مزاج پر اچھا اثر پڑے۔ جو زندگی اچھی تھی اس کا احساس بھی اچھا ہونا چاہیے۔ رات کو دیر تک جاگ کر اور ذہن پر بوجھ بڑھا کر تو آپ تھک رہی ہیں اور تھکے ہوئے ذہن سے کچھ اچھا کرنے کی امید نہیں کی جاسکتی۔ مایوسیوں اور تکلیف دہ ماضی سے باہر آکر زمانہ حال کی خوشیوں کو محسوس کرتے ہوئے ان نعمتوں پر شکر ادا کریں جو حاصل ہیں۔
بیوی چھوڑ کر چلی گئی!!!
ایک ماہ سے گھر میں اکیلا ہوںَ بیوی میکے چلی گئی ہے وہ کہتی ہے تم نشہ کرتے ہو‘ میں تمہارے ساتھ نہیں رہوں گی۔ حالانکہ میں نے اس کا خیال رکھنے میں کوئی کمی نہیں چھوڑی تھی۔ میں نے اس سے کافی عرصہ تک چھپایا پھر بھی وہ جان گئی کہ میں شراب پیتا ہوں۔ اس کے بلانے کیلئے خاندان والوں کے ساتھ بیٹھنا پڑے گا اور یہ راز کھلے گا۔ اسی ڈر کی وجہ سے میں کسی سے بات نہیں کررہا اور تنہائی میں پاگل ہورہا ہوں۔ ویسے بھی شراب کا بہت زیادہ عادی نہیں ہوں۔ (عمران‘ لاہور)
مشورہ: نشہ چھپ کر کیا جائے یا ظاہر میں اس کے نتیجے میں سامنے آنے والے مسائل سے اس وقت تک چھٹکارا حاصل نہیں کیا جاسکتا جب تک نشہ نہ چھوڑا جائے‘ شراب حرام ہے یہ کم لیں یا زیادہ اس کا نقصان تو ہوگا۔ اگر آپ یہ نشہ کرنا ترک کردیں گے تو اس سے منسلک خوف بھی ختم ہوجائے گا۔ اپنی بیوی سے رابطہ کریں اور انہیں بتادیں کہ آپ نے شراب چھوڑ دی ہے۔ اس میں مشکل تو ہوگی کیونکہ نشہ کرنے والوں کی قوت ارادی بہت کمزور ہوجاتی ہے۔ آپ کو اس کے بدترین نقصانات کو مدنظر رکھتے ہوئے قوت ارادی میں اضافہ کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ جو باتیں چھپ نہیں سکتیں انہیں چھپانا نہیں چاہیے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں